A PCDC Translation Project

پپی لانگ اسٹاکنگ کی 10 مزے دار کہانیاں

We are pleased to share Youtube links of 10 children stories that we translated into Urdu for UNESCO-Paksitan. The Urdu translations of stories were published in the form of a story book and distributed to 3000 students in government schools of Gilgit Baltistan. Later on, the stories were converted into audio-visual material and shared on the Internet. Famous artists from Pakistan including Sania Saeed, Samia Mumtaz, nadia Afgan, Mina Malik Hussain and Fawad Khan read out the stories in their own peculiar style for children. The book was part of a project that addressed the issue of lack of interactive and empowering teaching and learning materials in target schools. This project will improve students’ access to interactive and empowering reading materials, especially of non-conventional gender roles, and will help improve their analytical and critical thinking skills. PCDC will continue to contribute for the development of Pakistan through innovative communication products and approaches. Do share these stories with your children and intro duce to them a wonderful world of imagination, courage and humanity.

ہمیں خوشی ہے کہ ہم آپ کے لیے، اردو زبان میں بچوں کے بین الاقوامی ادب کا ایک شاہکار پیش کررہے ہیں۔ پپی لانگ اسٹاکنگ کے نام سے بچوں کی عالمی شہرت یافتہ کہانیوں کا ترجمہ، دنیا کی 77 زبانوں میں ہوچکا ہے اور پاکستان سینٹر فار ڈیویلپمنٹ کمیونی کیشن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اردو زبان میں پہلی بار، بچوں کے ادب کا یہ قیمتی سرمایہ، ترجمہ کرکے پیش کررہا ہے۔  جیسا کہ اپ جانتے ہی ہوں گے، یہ کہانیاں سوئیڈن کی مشہور مصنفہ ایسٹرڈ لنِڈ گرین نےٍ 1944ء میں لکھی تھیں۔ تب انہوں نے ‘پپی لانگ اسٹاکنگ’ کے نام سے ایک بچی کا کردار تخلیق کیا تھا۔ پہلی کتاب میں گیارہ کہانیاں تھیں۔ یہ بچوں کے ادب میں، سویڈش زبان میں، اپنی نوعیت کی پہلی کتاب تھی جس میں لڑکیوں کو مضبوط، خودمختار، ذہین، ندرت پسند اور غوروفکر سے اپنی رائے بنانے والی شخصیت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اس کہانی کی مرکزی کردار، پپی لانگ اسٹاکنگ جو کہ ایک لڑکی ہے، زندگی کے نشیب و فراز کا ہمت سے مقابلہ کرتی ہے اور مسائل کے نئے حل ڈھونڈتی ہے۔ ایسٹرڈ کا مقصد، ان کہانیوں کے ذریعے بچوں، بالخصوص لڑکیوں میں خوداعتمادی اور شخصیت کا اظہار جیسی صفات پیدا کرنا تھا۔ اب پاکستان میں پہلی بار، پپی لانگ اسٹاکنگ کی کہانیوں کو جنہیں پی سی ڈی سی کے ڈائریکٹر جناب احمد آفتاب نے انگریزی سے اردو میں ترجمہ کیا تھا، معروف فنکاروں ثانیہ سعید، سمیعہ ممتاز، منا ملک حسین، نادیہ افگن اور فواد خان کی صداکاری اور اداکاری کے ساتھ، برقی صورت میں بھی پیش کیا گیا ہے۔ تمام کہانیوں کا مختصر جائزہ اس لنک پر موجود ہے جبکہ تمام کہانیوں کو پڑھنے کے لیے اس صفحے پر موجود لنکس کو کلک کریں اور مزے سے پڑھتے جائیں۔

 اگر آپ بھی اپنے بچوں کو آسان اردو زبان میں، بین الاقوامی ادب سے متعارف کرانا چاہتے ہیں تو یہ کہانیاں اس کا عمدہ ذریعہ بن سکتی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ دس کہانیاں ہیں جنہیں ان فن کاروں نے نہایت خوب صورت تلفظ و ادائیگی کے ساتھ پڑھا ہے اور اپنے ہنر سے الفاظ میں گویا جان ڈال دی ہے۔ یہ کہانیاں اس سال پہلے کتابی صورت میں، انگریزی سے اردو میں ترجمہ ہوکر شائع ہوئی تھیں جن کے لیے پاکستان میں سوئیڈن کے سفارت خانے اور اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اشتراک کیا تھا۔ اب انہیں اولمپولو میڈیا نے بہترین انداز میں پس پردہ موسیقی، سائونڈ ایفیکٹس اور نہایت دلچسپ سیٹ لگا کر پیش کیا ہے جس پر اولمپولو میڈیا کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ رنگین تصاویر کے ساتھ، یہ کتاب اردو زبان میں منتقل ہوکر یونیسکو پاکستان کے ایک پروجیکٹ کا حصہ بنی تھی، جس کے تحت اسے بہ طور معاون تدریسی مواد، تین ہزار بچیوں کو پڑھایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے 100 اساتذہ کو کہانی کاری کے لیے عملی مشقوں کی تربیت بھی ملے گی تاکہ وہ ان کہانیوں کو کلاس رومز میں سناسکیں۔ نیز، ورک بکس کو بچوں کے ساتھ مل کر انٹر ایکٹو طریقے سے بھر سکیں اور تفریحی ذرائع سے تعلیم دے سکیں۔ زیادہ تیکینیکی زبان میں، میں یہ کہوں گا کہ کہانیوں کی اس کتاب کو اردو زبان میں منتقل کرنے کا مقصد، بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا، بالخصوص بچیوں میں قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینا اور کہانیوں اور دیگر کتابوں کی فراہمی کے ذریعے، تعلیمی اورتربیتی عمل کو زیادہ موثر، پُرلطف اور بامعنی بنانا تھا۔